
ابلیس کی مجلس شوری- حصّہ دوم
03/28/25 • 10 min
علامہ اقبال کی نظم "ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" ایک تخیلاتی مکالمہ ہے جس میں شیطان (ابلیس) اپنے ساتھیوں کے ساتھ مشورہ کر رہا ہوتا ہے کہ دنیا میں اپنی طاقت کو کیسے برقرار رکھا جائے۔
نظم میں ابلیس کے مشیر مختلف مسائل پر گفتگو کرتے ہیں، جیسے کہ سائنس، جمہوریت، سرمایہ داری، اور سوشلزم۔ وہ شیطان کو بتاتے ہیں کہ انسانوں میں ترقی آ رہی ہے اور وہ غلامی سے آزاد ہو رہے ہیں، جو کہ شیطان کے لیے خطرے کی بات ہے۔
لیکن ابلیس اپنی طاقت پر پورا اعتماد رکھتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ جب تک دنیا میں لالچ، خوف، اور فرقہ واریت موجود ہے، اس کا نظام قائم رہے گا۔ سب سے زیادہ وہ اسلامی روح اور سچائی کے جذبے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر مسلمان اپنی اصل تعلیمات پر عمل کرنے لگے، تو شیطانی طاقت ختم ہو جائے گی۔
یہ نظم ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ دنیا میں ناانصافی اور برائیوں کے پیچھے کیا نظریات کام کر رہے ہیں، اور ہمیں اپنے ایمان اور کردار کو مضبوط بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔
علامہ اقبال کی نظم "ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" ایک تخیلاتی مکالمہ ہے جس میں شیطان (ابلیس) اپنے ساتھیوں کے ساتھ مشورہ کر رہا ہوتا ہے کہ دنیا میں اپنی طاقت کو کیسے برقرار رکھا جائے۔
نظم میں ابلیس کے مشیر مختلف مسائل پر گفتگو کرتے ہیں، جیسے کہ سائنس، جمہوریت، سرمایہ داری، اور سوشلزم۔ وہ شیطان کو بتاتے ہیں کہ انسانوں میں ترقی آ رہی ہے اور وہ غلامی سے آزاد ہو رہے ہیں، جو کہ شیطان کے لیے خطرے کی بات ہے۔
لیکن ابلیس اپنی طاقت پر پورا اعتماد رکھتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ جب تک دنیا میں لالچ، خوف، اور فرقہ واریت موجود ہے، اس کا نظام قائم رہے گا۔ سب سے زیادہ وہ اسلامی روح اور سچائی کے جذبے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ اگر مسلمان اپنی اصل تعلیمات پر عمل کرنے لگے، تو شیطانی طاقت ختم ہو جائے گی۔
یہ نظم ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ دنیا میں ناانصافی اور برائیوں کے پیچھے کیا نظریات کام کر رہے ہیں، اور ہمیں اپنے ایمان اور کردار کو مضبوط بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔
Previous Episode

ابلیس کی مجلس شوری
علامہ اقبال کی نظم "ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" ایک علامتی اور فکری نظم ہے جس میں ابلیس (شیطان) اپنے مشیروں کے ساتھ ایک مشاورتی مجلس منعقد کرتا ہے۔ اس مجلس میں وہ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات پر گفتگو کرتے ہیں، جیسے کہ سائنس کی ترقی، سرمایہ دارانہ نظام، جمہوریت، اور سوشلسٹ نظریات۔ ابلیس کے مشیر اسے بتاتے ہیں کہ انسان بیدار ہو رہے ہیں اور پرانے نظام ختم ہو رہے ہیں، لیکن ابلیس مطمئن ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جب تک دنیا میں خودغرضی، فتنہ، اور فرقہ واریت باقی ہے، اس کا نظام چلتا رہے گا۔ تاہم، اسے سب سے زیادہ خطرہ اسلام کے اصل روحانی پیغام اور ایمانِ زندہ سے ہے، جو انسان کو آزاد، خوددار، اور سچ پر قائم رہنے والا بنا دیتا ہے۔ یہ نظم انسان کو دعوتِ فکر دیتی ہے کہ وہ برائی کے نظام کو پہچانے اور سچائی کے راستے پر چلے۔
Next Episode

ابلیس کی مجلس شوری. حصّہ سوم
علامہ اقبال کی نظم "ابلیس کی مجلسِ شوریٰ" ایک علامتی اور فکری نظم ہے جس میں ابلیس (شیطان) اپنے مشیروں کے ساتھ ایک مشاورتی مجلس منعقد کرتا ہے۔ اس مجلس میں وہ دنیا کے بدلتے ہوئے حالات پر گفتگو کرتے ہیں، جیسے کہ سائنس کی ترقی، سرمایہ دارانہ نظام، جمہوریت، اور سوشلسٹ نظریات۔ ابلیس کے مشیر اسے بتاتے ہیں کہ انسان بیدار ہو رہے ہیں اور پرانے نظام ختم ہو رہے ہیں، لیکن ابلیس مطمئن ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ جب تک دنیا میں خودغرضی، فتنہ، اور فرقہ واریت باقی ہے، اس کا نظام چلتا رہے گا۔ تاہم، اسے سب سے زیادہ خطرہ اسلام کے اصل روحانی پیغام اور ایمانِ زندہ سے ہے، جو انسان کو آزاد، خوددار، اور سچ پر قائم رہنے والا بنا دیتا ہے۔ یہ نظم انسان کو دعوتِ فکر دیتی ہے کہ وہ برائی کے نظام کو پہچانے اور سچائی کے راستے پر چلے۔
If you like this episode you’ll love
Episode Comments
Generate a badge
Get a badge for your website that links back to this episode
<a href="https://goodpods.com/podcasts/just-talkss-podcast-617874/%d8%a7%d8%a8%d9%84%db%8c%d8%b3-%da%a9%db%8c-%d9%85%d8%ac%d9%84%d8%b3-%d8%b4%d9%88%d8%b1%db%8c-%d8%ad%d8%b5%db%81-%d8%af%d9%88%d9%85-88345395"> <img src="https://storage.googleapis.com/goodpods-images-bucket/badges/generic-badge-1.svg" alt="listen to ابلیس کی مجلس شوری- حصّہ دوم on goodpods" style="width: 225px" /> </a>
Copy